ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / سدرامیا کے خلاف شکایت کرنے مایوس اراکین اسمبلی کی پہل

سدرامیا کے خلاف شکایت کرنے مایوس اراکین اسمبلی کی پہل

Wed, 22 Jun 2016 11:32:39  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔21؍جون(ایس او نیوز/عبد الحلیم منصور)ریاستی کابینہ میں ردوبدل کے بعد حکمران کانگریس پارٹی میں بغاوت کے آثار نمایاں ہوتے نظر آرہے ہیں۔ جس سے وزیر اعلیٰ سدرامیا کی نیند حرام ہوگئی ہے۔ وزارت سے محروم اراکین اسمبلی کے علاوہ وزارت سے بے دخل ہونے والے قائدین کے ذریعہ عنقریب اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔ ذرائع کے مطابق تقریباً 30 سے زائد اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ سدرامیا کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ان لوگوں کو سدرامیا کے یک طرفہ فیصلوں سے برہمی ہے۔ بتایا جاتاہے کہ یشونت پور کے رکن اسمبلی ایس ٹی سوم شیکھر، ہم خیال اراکین اسمبلی کو متحد کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔اس خصوص میں تمام ہم خیال اراکین سے بات چیت کرتے ہوئے اجلاس طلب کرنے کے معاملے پر مشورہ کیا جارہا ہے۔ ایک دودن میں اجلاس منعقد کرکے یہ لوگ اپنے سیاسی مستقبل سے متعلق اہم فیصلے کا اعلان کرنے والے ہیں۔برہم اراکین اسمبلی نے وزارت سے بے دخلی کے بعد مایوسی کا اظہار کرنے والے سابق وزراء بی سرینواس پرساد اور امبریش سے رابطہ کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ وہ ہم خیال اراکین اسمبلی کی رہنمائی کریں۔ جس کے سبب مستقبل میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوسکتی ہیں۔ سینئر قائدین کو موقع فراہم کئے بغیر اپنے مفادات کے تحت سدرامیا کے ذریعہ کابینہ کی تشکیل دینے کے خلاف انہوں نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ عنقریب منعقد ہونے والے ہم خیال اراکین اسمبلی کے اجلاس میں وزارت سے بے دخل ہونے والوں سمیت چالیس سے زائد اراکین اسمبلی شرکت کرنے والے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں ہم خیال اراکین اسمبلی کا جمع ہونا نئی سیاسی سرگرمیوں کی علامت قرار دیا جارہاہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کو توقع تھی کہ کابینہ میں ردوبدل کے بعد تین چار دنوں میں پارٹی میں مایوسی ختم ہوجائے گی۔ اس کے برخلاف بغاوت میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ چند سینئر قائدین بھی مایوس اراکین اسمبلی کی حمایت میں اتر آئے ہیں۔ بتایا جاتاہے کہ سابق رکن پارلیمان ایچ وشواناتھ نے اس خصوص میں اعلیٰ کمان کو مکتوب بھی روانہ کیا ہے ، جس میں سدرامیا کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد نے بھی اس معاملے پر اے آئی سی سی سربراہ سونیاگاندھی سے ملاقات کی ہے۔ جس کے بعد انہوں نے بتایاکہ کابینہ میں ردوبدل سے قبل وزیراعلیٰ کو چاہئے تھاکہ تمام کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی جائے۔ اس کے برعکس انہوں نے سینئر قائدین کو نظر انداز کرتے ہوئے کابینہ میں ردوبدل کی غلطی کی ہے۔ جس کے سبب آنے والے دنوں میں کانگریس میں بغاوت مزید شدت اختیار کرنے کی توقع ہے۔


Share: